نئی دہلی،14اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پوروانچل میں گزشتہ کئی سالوں میں جاپانی بخار کے سبب 10 ہزار لوگوں کی موت ہو چکی ہے جن میں زیادہ تر کم عمر بچے ہی رہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ خود اس مسئلے کو پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک اٹھاتے رہے. جس کی وجہ سے 2011 میں یو پی اے حکومت نے پارلیمنٹ میں اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ اے ای ایس سے لڑنے کے لئے گورکھپور میں جلد سے جلد ایمس جیسا ادارہ بنے گا۔2014 میں مودی حکومت کے آنے کے بعد بھی پوروانچل کی اس سانحے کو روکنے کے لئے کوئی بڑا قدم نہیں اٹھایا گیا۔ جمعہ کو جب اچانک بی آر ڈی کالج میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے یکے بعددیگرے 30 بچوں کی موت کی خبر آئی اور اس میں یوگی حکومت کو گھرتا دیکھا تو آنا فانا میں مرکزی حکومت حرکت میں آئی۔
مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ گورکھپور میں میڈیکل ریسرچ سینٹر قائم کروائے گا۔ یہ سینٹر بچوں کی بیماریوں پر تحقیق کرے گا اور ان بیماریوں سے لڑنے کے لئے ویکسینز تیار کرے گا۔اپنے گورکھپور دورے کے وقت مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے اتوار کو اس بات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریسرچ سینٹر بنانے کے لئے مرکزی حکومت 85 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔
مودی حکومت نے 2016 میں 750 بیڈ والے ایمس ہسپتال کی تعمیر کی منظوری دے دی تھی اور ساتھ ہی ساتھ جولائی 2016 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے خود اس کی بنیاد رکھی تھی لیکن ایمس 2019 سے پہلے بننے کی حالت میں نہیں ہے۔ایسے میں بی آر ڈی میڈیکل کالج ہی ہے جو مشرقی اتر پردیش، مغربی بہار اور نیپال کے ترائی علاقوں کے تقریبا 10 کروڑ لوگوں کو سستی صحت کی سہولت مہیا کروا رہا ہے۔